ادب مع اللہ


 ” ادب مع اللہ "
مسلمان اپنے رب کی عظمت اور قدر خوب پہچانتا ھے اور اس بات کو (بھی خوب پہچانتا ھے) کہ وھی اس کا رب ھے جس نے اسے پیدا کیا اور اسے رزق دیا، اس کے سوا اس کا کوئی پروردگار نھیں ۔ اور یہ کہ وھی اس کا معبود برحق ھے اس کے سوا اس کا کوئی معبود نھیں ، اور یہ کہ وہ ھر کمال کے ساتھ متصف اور ھر کمی سے پاک ھے ۔ پس اس کی محبت ، اسکے وقار اور جلال سے اس کا دل لبریز ھوجاتا ھے ۔ سو وہ اس (رب تعالی) کے ساتھ تعلق کو بھترین اور اکمل آداب بجالانے کی صورت میں ظاھرکرتا ھے ۔

آئیے ! ھم بھی کچھ آداب سیکھتے ھیں :

1: میں اسکے اوامر کی فرمانبرداری کرتا ھوں اور اس کے نواھی کو چھوڑتا ھوں
اور اللہ کی اطاعت پر کسی کی اطاعت کو مقدم نھیں کرتا ۔

2: اور میں عبادت خا لص اللہ کے لیے ادآ کرتا ھوں ، اپنے عمل کے ذریعے اپنے رب کے غیر کی رضا نھیں چاھتا۔

3: میں تمام اعمال میں اسباب اختیار کرنے کے ساتھ اللہ پہ بھروسہ کرتا ھوں
4: اور اپنے اعضآء و جوارح کے ذریعے اس کا شکربجالاتا ھوں ، اس کی مجھ پہ نعمتیں شمار نھیں کی جاسکتیں ۔

5: میں اپنے رب سے محبت کرتا ھوں ، اس سے ثواب کی امید وار اور اس کے عذاب سے ڈرتا ھوں۔
اور اپنے رب سے میری محبت کی علامت اس سے ثواب کی لالچ اور عذاب کا خوف رکھتے ھوۓ اس کی فرمانبرداری بجالاناھے ۔

6: میں اس کے فیصلہ پہ راضی رھتا ھوں اور اس سے اچھا گمان کرتا ھوں ، اگر مجھے خوشی میسر ھو تو شکر اداء کرتا ھوں اور اگر کوئی دکھ پہنچے تو بھی شکر اداء کرتا ھوں کیوںکہ یہ ھی میرے لیے بھتر ھے ۔

7: ھمیشہ اللہ سے ھی مانگتا ھوں اور اس سے مغفرت کا خواستگار رھتاھوں ، پس اللہ میری دعآء سننے والے ھیں ۔ اور وہ قریب ھیں ، قبول فرمانے والے ھیں ۔

تبصرہ کریں